امت پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
امت پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی میں 2003 میں قائم کی گئی، تین بھائی عبدالرفیق افغان، عبدالناصر افغان اور عبدالرئوف افغان اس کے حصص مالکان ہیں، عبدالرفیق افغان کے اخبار میں حصص 90% جبکہ دونوں بھائیوں کے 5%، 5% فیصد حصص ہیں۔بعد میں عبدالرفیق افغان نے عبدالرئوف کے حصہ کے حصص لے لئے تھے۔ایک اردو روزنامہ امت کی ملکیت رکھتے ہوئے کمپنی اردو زبان میں دومیگزین ہفت روزہ تکبیر اور ماہانہ غازی بھی شائع کرتی ہے۔
کلیدی کمپنی
امت پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
کاروبار فارم
نجی
قانونی فورم
لمیٹڈ لائیبیلٹی کمپنی
کاروباری شعبے
اشاعت وطباعت
انفرادی مالک
دیگر پرنٹ آوٹ لٹس
ہفت روزہ تکبیر
ماہانہ غازی
دیگر آن لائن آوٹ لٹس
https://ummat.net
میڈیا کاروبار
پبلشر
امت پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
عام معلومات
قیام کا سال
2003
بانی کے منسلک مفادات
جماعت اسلامی کے طلبہ تنظیم سے منسلک تھے، انہوں نے 1980 کے اوائل میں پہلے اپنے آپ کوایک طالبعلم رہنما کے طور پرمنوایا۔ وہ افغانستان میں سویت فوجوں کیخلاف اسلامی مزاحمت کے زبردست حامی تھے۔ ان کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ لڑائی میں حصہ لینے کیلئے افغانستان بھی گئے۔
تعیلمی سلسلہ مکمل کرنے کے بعد عبدالرفیق افغان نے کراچی میں شائع ہونے والے جہاد کے حامی ایک ہفت روزہ جریدے تکبیر کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ۔ بعد میں انہوں نے جریدے کے بانی مولانا صلاح الدین کی اکلوتی صاحبزادی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے،مولانا صلاح الدین عالمی اسلامی تحریکوں کے سب سے بڑے چیمپیئن اور بائیں بازو اور لبرل سیاست کے سخت خلاف تھے۔
1980 میں تکبیر کے اجراسے پہلے مولانا صلاح الدین جماعت اسلامی کے ترجمان اخبار روزنامہ جسارت کے ایڈیٹرتھے۔ انہیں کراچی کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جانب سے ان کے آفس کے باہر مبینہ طور پر قتل کردیاگیا۔مولانا صلاح الدین کے قتل کے بعد تکبیر کے ادارتی عملے کے سینئر اراکین نے جریدے کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔انہوں نے عبدالرفیق افغان کو بھی اپنے ادارتی بورڈ سے نکال دیا۔ان کو نکالے جانے کے بعد کچھ سال کیلئے عبدالرفیق افغان اور ان کی اہلیہ سعدیہ صلاح الدین میں کشیدگی رہی۔
سعدیہ صلاح الدین نے ابتدائی طور پر الزام بھی عائد کیا کہ انہوں نے میڈیا ہائوس پر قبضہ کرنے کی غرض سے میرے والد کو قتل کرایا۔اس سے پہلے کہ ان دونوں میں علیحدگی ہوجاتی ، مولانا صلاح الدین کے قریبی دوست اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں میں صلح کرائی۔اس کے بعد تکبیر کو عبدالرفیق افغان چلانے لگے جو پہلے ہی روزنامہ امت کی اشاعت کاآغاز کرچکے تھے۔ وہ اردوزبان میں ایک اور میگزین غازی بھی شائع کرتے ہیں اگرچہ اس کی سرکولیشن انتہائی کم ہے۔
ملازمین
معلومات دستیاب نہیں
رابطہ
روم 1، 2 ، 3 وی آئی پی بلاک IV
ہاکی کلب آف پاکستان اسٹیڈٰم
لیاقت بیرکس، کراچی
ٹیلی فون:+92-21-35655270-2
فیکس: +92-21-35655275-6
ویب سائٹ: ummat.net/ummatindex18062019.html
ٹیکس/آئی ڈی نمبر
K-09270
معاشی معلومات
آمدن (معاشی معلومات/اختیاری
معلومات دستیاب نہیں
جاری آمدن (ملین ڈالرز میں)
معلومات دستیاب نہیں
اشتہارات (مجموعی فنڈنگ کا فیصدی)
معلومات دستیاب نہیں
انتظامیہ
ایگزیکٹو بورڈ + مفاد ایگزیکٹو بورڈ
امت پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ وہ صحافی اور اخباری پبلشر بننے سے پہلے 1980 کے اوائل کے دوران کراچی میں ایک طالبعلم رہنما تھے۔
ڈائریکٹر اور کمپنی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالرفیق افغان کے بھائی ہیں۔
دیگر بااثر لوگ + دیگر بااثر لوگوں کے مفادات
1980 کے اوائل سے ایک صحافی ہیں، وہ ابتدائی طورپر روزنامہ جنگ کے ساتھ منسلک تھے جہاں وہ محنت سے ڈپٹی ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1990 کے اوائل میں جنگ چھوڑنے کے بعد وہ کراچی سے شائع ہونے والے ایک روزنامہ اردو نیوز کے ایڈیٹربن گئے۔ان کا شمار روزنامہ امت کی ادارتی ٹیم کے بانی ارکان میں سے ہوتاہے۔
مزید معلومات
سرخیاں
نفرت کااکٹھ، روزنامہ کا شیعہ فوبیا 2012، LUBP، رسائی 27 فروری 2019
میڈیا ڈیٹا
اخبار کو 15 جنوری 2019 کو ایک کوریئر کمپنی کے ساتھ بذریعہ ای میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی۔ یکم فروری 2019 کو کوریئرکے ذریعہ اور 4 فروری 2019 کو ای میل سے یاددہانی بھی کرائی گئی لیکن اخبار نے جواب نہیں دیا۔اخبار کی ملکیت کے ڈھانچہ اور اس کی مالی حیثیت سے متعلق کوئی آن لائن معلومات دستیاب نہیں ہے۔ ایس ای سی پی سے لئے گئے ڈیٹا سے اس کا صرف ملکیت کا ڈھانچہ واضح ہوتاہے لیکن موجودہ مالی حیثیت کے بارے میں کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔