جنگ گروپ
جنگ گروپ ان چند پاکستانی میڈیا اداروں میں سے ہے جہاں خبروں کو جمع کرنا، موازنہ اور ان خبروں کو پھیلانا اس کی بنیادی ذمہ داری ہے، اگرچہ اس گروپ نے 1980-90میں کتابوں کی اشاعت اور 2000 کے اوائل میں کیبل ٹیلی وژن نیٹ ورک سمیت بعض دوسرے شعبوں میں کامیابی کے جھنڈے گااڑھے تاہم یہ سرگرمیاں اس کا اصل کام کبھی بھی نہیں رہا۔درحقیقت ان میں سے زیادہ تر تو بند کردیئے گئے، یہ گروپ پاکستان میں تین بڑے نیوز اداروں میں سے ایک ہے جو1947 میں قیام پاکستان سے پہلے بھی موجود تھے۔
جنگ گروپ اپنے اخباروں کو سب سے پہلے جدیدخطوط پر استوار کرنے کے طور پرجانا جاتاہے اور پاکستان میں نئے صفحات پر رنگین اشاعت بھی سب سے پہلے اسی نے شروع کی، اخبارات اورمیگزین میں خبروں کی کمپوزنگ، ایڈیٹنگ اورآئوٹ کیلئے نیوزروم میں کمپیوٹر بھی سب سے پہلے جنگ گروپ نے متعارف کرائے جبکہ غیرملکی میڈیا اداروں کے ساتھ اشتراک عمل میں بھی جنگ گروپ دوسرے میڈیا گروپوں میں آگے ہے۔برسوں تک جنگ گروپ نے دی اکانومسٹ میگزین کا اردو ترجمہ تقسیم کیاجس میں آمدہ سال سے متعلق پیش گوئیاں اور تجزیئے ہوتے تھے، اسی طرح گروپ کے انگریزی اخبار دی نیوز انٹرنیشنل کے فنانس سیکشن کے ساتھ برطانوی روزنامی فنانشل ٹائمزسے لی گئی خبروں کا ایک صفحہ شامل ہوتاتھا،دی نیوز انٹرنیشنل کا ہفتہ وار ایڈیشن چینی زبان میں دوصفحات کے میگزین پر مشتمل ہوتاہے جو اسلام آباد سے ایک چینی کمپنی اسے تیار اور شائع کرتی ہے۔
وقت کے ساتھ جنگ گروپ نے ادارے کے ڈھانچہ اور انتظامی امور سے متعلق بڑی تبدیلیاں کیں، جو پہلے ایک اکیلے شخص میر خلیل الرحمن کی ملکیت تھا اب یہ کئی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں پر مشتمل ہے،ان میں سے ہرکمپنی اپنا بورڈ آف ڈائریکٹرز اور انتظامی اسٹاف ہے،پیچیدہ کارپوریٹ ڈھانچہ کے حصہ کے طور پر انڈیپینڈنٹ میڈیا کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی ساری توجہ جیو نیوزٹیلی وژن چینل اور اس سے منسلک ویب سائٹ جیوڈاٹ ٹی وی،دیگر ٹی وی چینلز اور ان کی ویب سائٹس چلانے پرہے، انڈیپینڈنٹ میڈیا کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ اور نیوز پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی میں قائم جنگ میڈیا گروپ کاحصہ ہیں جو اخبارات کی اشاعت میں مصروف عمل ہے، اس میں 1940 سے قائم پاکستان کا پرانا اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والااخبار روزنامہ جنگ بھی ہے،گزشتہ چالیس برسوں سے زائد گروپ کا کاروبار بہت وسیع ہوا ہے اور اب اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں متعدد اخبارات، میگزین، ٹی وی چینلز اور نیوز ویب سائٹس چل رہی ہیں۔
کاروبار فارم
نجی
قانونی فورم
گروپ رجسٹرنہیں
کاروباری شعبے
پراڈ کاسٹنگ، پبلشنگ اور پرنٹنگ
انفرادی مالک
دیگر پرنٹ آوٹ لٹس
ہفت روزہ اخبار جہاں
ہفت روز میگ
روزنامہ آواز
روزنامہ دی نیوز
روزنامہ پاکستان ٹائمز
دیگر ٹی وی آوٹ لٹس
جیو سپورٹس
جیو کہانی
جیوانٹرٹینمنٹ
جیوتیز
دیگر آن لائن آوٹ لٹس
www.geosuper.tv
http://geokahani.tv
http://harpalgeo.tv
http://geotez.tv/
میڈیا کاروبار
براڈ کاسٹنگ
انڈیپینڈنٹ میوزک گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ
کراس کرنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ
جیوانٹرٹینمنٹ میڈیا ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ
جیو انٹرٹینمنٹ ٹیلی وژن پرائیویٹ لمیٹڈ
انڈیپینڈنٹ میڈیا کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ
کلیریٹی کمیونی کیشنزپرائیویٹ لمیٹڈ
انٹرلنک ملٹی میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ
فلم پروڈکشن
انڈیپینڈنٹ موشن پیکچرزپرائیویٹ لمیٹڈ
ٹیلی وژن پروڈکشن
جیو اے اینڈ بی پروڈکشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
خبریں جمع کرنا اوراشاعت
یونائیٹڈ نیوز نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹڈ
پبلشنگ وپرنٹنگ
جنگ پرائیویٹ لمیٹڈ
جنگ پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
انڈیپینڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ
نیوز پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ
دی نیوز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ
کاروبار
پرنٹنگ اور پیکجنگ
پاکستان انک اینڈ پیکجنگ انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ
سرمایہ کاری
کمبائنڈ انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ
جے اینڈ ایس انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ
میڈیا
یونیورسل براڈکاسٹنگ گروپ FZ LLC
عام معلومات
قیام کا سال
1975
بانی کے منسلک مفادات
لاہور کے شمال میں تقریباً 50 کلومیٹر دور واقع شہر گوجرانوالہ میں 1927 میں پیدا ہوئے لیکن ان کے والدین جنگ عظیم دوئم کے آغاز پر دلی منتقل ہوگئے۔ انہوں نے دلی میں ایک ہفت روزہ گردشی اخبار جنگ شروع کیا جبکہ آپ اس وقت طاالب علم تھے۔ وہ تمام اخباری مواد خوداکٹھا کرتے اور بعدمیں اسے شائع کرکے خود ہی بیچنے نکل جاتے۔ 1947 میں پاکستان وجود میں آگیا تو دلی کے مسلمان انہیں پہلے ہی ایک پبلشر اور ایڈیٹر کے طور پر جانتے تھے جنہوں نے برطانوی انڈیا میں مسلمانوں کیلئے ایک نئی ریاست کے قیام میں حمایت کی۔
پاکستان کے وجود میں آنے کے فوری بعد میر خلیل الرحمن نے کراچی سے جنگ کی روزنامہ کے طور پر اشاعت کا آغاز کردیا اوردلی اور اردگرد سے ہجرت کرکے نئے ملک میں مقیم ہونے والوں میں قارئین کی توجہ حاصل کرلی۔
1962 میں میر خلیل الرحمن نے کراچی سے شام کاانگریزی اخبار ڈیلی نیوز شروع کیا۔ 1967 میں انہوں نے اخبارجہان کی بنیاد رکھی جو پاکستان میں اردو زبان میں حالات حاضرہ کا سب سے زیادہ بکنے والا ہفت روزہ جریدہ بن گیاہے۔وہ حالات حاظرہ کے ہفت روزہ انگریزی جریدہ MAG کے بھی بانی ہیں جو 1980 کے اوائل میں کراچی سے شائع ہوا۔
آج ان کے بیٹے میر شکیل الرحمن اور میر جاوید رحمن جنگ گروپ کے تحت ان پبلی کیشنز، چند ٹی وی چینلز اور بعض نیوز ویب سائٹس کو چلارہے ہیں۔
ملازمین
1819
رابطہ
پرنٹنگ ہائوس
اسماعیل ابراہیم چندری گڑھ روڈ کراچی
ٹیلی فون: +92-(0)21-32637111-19
فیکس:+92(0)21-32636066
ویب سائٹ:jang.com.pk
معاشی معلومات
آمدن (معاشی معلومات/اختیاری
ڈیٹا موجود نہیں
جاری آمدن (ملین ڈالرز میں)
ڈیٹا موجود نہیں
اشتہارات (مجموعی فنڈنگ کا فیصدی)
ڈیٹا موجود نہیں
انتظامیہ
ایگزیکٹو بورڈ + مفاد ایگزیکٹو بورڈ
ڈائریکٹ و چیف ایگزیکٹو آفیسر، 1981 میں پیدا ہوئے، وہ میر شکیل الرحمن کے سب سے بڑے صاحبزادے ہیں، انہوں نے 2000 میں امریکہ کے ایک کالج سے بزنس ڈگری حاصل کی اور انتہائی کم عمر 21 برس میں جیو نیوز کے بانی چیف ایگزیکٹوآفیسر بن گئے۔
میر شکیل الرحمن کی اہلیہ ہیں، وہ گروپ کی سرگرمیوں میں فعال نہیں ہیں۔
جنگ گروپ کے ملازم ہیں جو ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں اورجنگ گروپ اور جیو ٹیلی وژن نیٹ ورک کے ساتھ منسلک کئی کمپنیوں کچھ حصص کے مالک ہیں۔
میر شکیل الرحمن
دیگر بااثر لوگ + دیگر بااثر لوگوں کے مفادات
2015 سے جنگ گروپ اور جیو ٹیلی وژن نیٹ ورک دونوں کے صدر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، ان کے چھوٹے بھائی طلعت اسلم بھی جنگ گروپ کے ساتھ انگریزی اخبار دی نیوز انٹرنیشنل کے ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔
مزید معلومات
میڈیا ڈیٹا
میڈیاگروپ کو 14 جنوری 2019 کو ایک کوریئر کمپنی اور ای میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی۔ یکم فروری 2019 کو کوریئر اور 4 فروری 2019 کو ای میل کے ذریعہ یاددہانی درخواست کے باوجود جواب نہیں دیا گیا۔روزنامہ جنگ کی ملکیت کے ڈھانچہ اور اس کی مالی حیثیت کے حوالے سے آن لائن معلومات کی تصدیق نہیں ہوئی۔
میڈیا گروپ کی اس پروفائل کیلئے مالی معلومات ایک رپورٹ سے اخذ کی گئی ہیں جو انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مالی سال 2018-19 سے متلعق سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کو جمع کرائی تھیں۔